Deep Words | Motivational Story By Sheikh Saadi | One Word Million Meaings
جس مچھلی کی موت کا وقت نہ آیا ہو وہ خشکی پر بھی نہیں
مرتی
. حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ تعالی علیہ بیان فرماتے ہیں ایک کمزور شکاری کے جال میں ایک توانا مچھلی پھنس گئی۔
وہ کمزور مچھلی کو قابو میں نہ کر سکا اور مچھلی اس پر غالب آگئی اور جال سمیت پانی میں واپس چلی گئی۔ ایک نوجوان ندی سے پانی لینے گیا،ندی کا پانی آیا اور اسے اپنے ساتھ بہا لے گیا۔ جال ہر مرتبہ مچھلی لاتا تھا مگر اب مچھلی اس جال کو لے گئی۔ شکاری ہر مرتبہ شکار نہیں لاتا بلکہ کبھی ایسا بھی ہوتا کہ چیتا آتا ہے اور شکاری کو چیر پھاڑ کر جاتا ہے۔
اس کمزور شکاری کو دوسرے شکاریوں نے کہا کہ تیرے پاس ایک بڑا شکار آیا اور تو اس پر قابو نہ پا سکا۔ کمزور شکاری بولا کہ اس میں میری کوتاہی نہیں کہ وہ میرا رزق نہ تھا اور اس مچھلی کی تقدیر میں ابھی مزید رزق لکھا تھا جس کی بدولت وہ زندہ بچ گئی۔ شکاری بغیر رزق کے دجلہ سے کچھ بھی نہیں پکڑ سکتا اور جس مچھلی کی موت کا وقت نہ آیا ہو وہ خشکی پر بھی نہیں مرتی۔
حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ پس یاد رکھو کہ اللہ عزوجل ہر انسان کو اس کی تقدیر کے لکھے کے مطابق عطا فرماتا ہے۔ اور موت کا ایک وقت معین ہے۔ اگر تقدیر میں ابھی زندہ رہنا لکھا ہے تو پھر کوئی نہیں مار سکتا اگر مرنا لکھا ہے تو پھر کوئی بھی زندگی نہیں عطا کرسکتا۔
(حکایت سعدی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔۔۔۔گلستانِ سعدی)